۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
فلسطینی مجاہدین کے سامنے صیہونی درندوں کی پسپائی

حوزہ/ صیہونی انٹلی جنس اور فوجی خدمات کی ایک خفیہ رپورٹ کی بنیاد پر اسرائیلی عدالت نے تناؤ اور مزاحمتی گروہوں کے دباؤ میں شیخ جراح کے علاقہ سے فلسطینی باشندوں کاانخلاء ملتوی کردیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق، ایک اسرائیلی عدالت نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف بڑھتی ہوئی کشیدگی اور وسیع پیمانے پر اسرائیلی فوجی تشدد کے بعد مسجد اقصیٰ کے مشرق میں واقع شیخ جراح کے علاقہ سے فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کرنے کا عمل جس کی وجہ سے مقدس شہر میں بے مثال عدم استحکام پیدا ہوا ہے، ملتوی کردیا ہے ،واضح رہے کہ اسرائیلی عدالت کو پیر کو ہونے والی سماعت میں فیصلہ جاری کرنا تھا۔

رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت کے اس قدیم اور تاریخی محلے سے فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کرنے کے فیصلے کے خلاف فلسطینی باشندوں نے متعدد مظاہرے کیے جس کے نتیجہ میں مقبوضہ علاقوں کے مختلف حصوں میں فلسطینیوں کے خلاف صہیونی عسکریت پسندوں کے تشدد کے ساتھ ساتھ سیکڑوں افراد شہید اور زخمی بھی ہوئے ہیں،تاہم صیہونیوں کو آخر کار فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے تشدد کے نتیجے میں صیہونی بستیوں اور صیہونی دہشت گردی پر فلسطینی مزاحمت اور وسیع پیمانے پر راکٹ حملوں کی صورت میں بھرپور جواب ملا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حکم پر عمل درآمد صہیونی حکومت کے اٹارنی جنرل  ایوکائی مینڈلبٹ کی درخواست پر یروشلم میں عدم استحکام کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا ہے،صہیونی ذرائع کے مطابق مینڈلبٹ نے صہیونی حکومت کی انٹلی جنس اور فوجی تنظیموں کی طرف سے ایک خفیہ رپورٹ عدالت کو ارسال کی ہے ، جس میں شیخ جراح کے علاقہ سے فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کرنے کے نتیجے میں کشیدگی بڑھنے اور جھڑپوں کی وارننگ دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ شیخ جراح کے علاقہ کے رہائشی 1972 سے صہیونی سازشوں کا مقابلہ کر رہے ہیں  جو ان خاندانوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،ایک اسرائیلی عدالت نے حال ہی میں شیخ جراح کے علاقہ میں متعدد فلسطینی خاندانوں سے کہا  تھا کہ انہیں پیر تک اپنے گھر (جو صیہونی آباد کاروں کے حق میں ضبط کرلیے گئے ہیں) خالی کردینا ہوں گے جبکہ دیگر فلسطینی خاندانوں کی آخری تاریخ اگست کے آغاز تک ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .